جذبۂ دل کو عمل میں کبھی لاؤ تو سہی
جذبۂ دل کو عمل میں کبھی لاؤ تو سہی
اپنی منزل کی طرف پاؤں بڑھاؤ تو سہی
زندگی وہ جو حریف غم ایام رہے
دل شکستہ ہے تو کیا ساز اٹھاؤ تو سہی
جاگ اٹھے گی یہ سوئی ہوئی دنیا لیکن
پہلے خوابیدہ تمنا کو جگاؤ تو سہی
پھول ہی پھول ہیں کہتے ہو جنہیں تم کانٹے
میری دنیاے جنوں میں کبھی آؤ تو سہی
تمہیں آباد نظر آئے گی اجڑی دنیا
دل کی دنیا کو محبت سے بساؤ تو سہی
زندگی پھر سے جواں پھر سے حسیں ہو جائے
ان کی آنکھوں سے ذرا آنکھ ملاؤ تو سہی
کرتے پھرتے ہو اندھیرے کی شکایت درشنؔ
دل کی دنیا میں کوئی دیپ جلاؤ تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.