Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جزیرے کی طرح میری نشانی کس لیے ہے

اشفاق حسین

جزیرے کی طرح میری نشانی کس لیے ہے

اشفاق حسین

جزیرے کی طرح میری نشانی کس لیے ہے

مرے چاروں طرف پانی ہی پانی کس لیے ہے

میں اکثر سوچتا ہوں دل کی گہرائی میں جا کر

زمیں پر ایک چادر آسمانی کس لیے ہے

بظاہر پر سکوں اور دل کی ہر اک رگ سلامت

تو زیر سطح دریا اک روانی کس لیے ہے

میں ٹوٹا ہوں تو اپنی کرچیاں بھی جوڑ لوں گا

پہ چہرے پر مرے یہ شادمانی کس لیے ہے

یہ دل بے حوصلہ دل میرے کہنے میں نہیں جب

تو اپنے دل کی میں نے بات مانی کس لیے ہے

کریں لہجے بدل کر گفتگو اک دوسرے سے

ہمارے درمیاں یہ بے زبانی کس لیے ہے

سبھی کردار اپنا کام پورا کر چکے ہیں

تو آخر نا مکمل یہ کہانی کس لیے ہے

مأخذ :
  • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 496)
  • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے