جھیل میں بہتے پھول کنول کے جھوٹے تھے
جھیل میں بہتے پھول کنول کے جھوٹے تھے
خواب جو ہم نے مل کر دیکھے جھوٹے تھے
میں ہی ٹوٹ کے بکھرا اور نہ رویا وہ
اب کے ہجر کے موسم کتنے جھوٹے تھے
جن کی خاطر تم نے مجھ کو چھوڑ دیا
فرض کرو کہ وہ اندیشے جھوٹے تھے
ویراں گھر کی تاریکی میں تنہا خواب
اتنے سچے کب تھے جتنے جھوٹے تھے
دل کو آج تسلی میں نے دے ڈالی
وہ سچا تھا اس کے وعدے جھوٹے تھے
بہتے دریا کی وہ لہریں سچی تھیں
ناؤ مانجھی اور کنارے جھوٹے تھے
جنگل جنگل گھوم کے میں نے دیکھ لیا
گزرے وقتوں کے شہزادے جھوٹے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.