جھکا ہوا ہے جو مجھ پر وجود میرا ہے
جھکا ہوا ہے جو مجھ پر وجود میرا ہے
خود اپنے غار کا پتھر وجود میرا ہے
یہ چاپ، تیرگی، نیچے کو جا رہا زینہ
اسی سرنگ کے اندر وجود میرا ہے
نہیں ہے اس میں کسی کی شراکت نفسی
یہ بات طے ہے سراسر وجود میرا ہے
مشابہ دونوں ہیں پھر بھی رخ تمنا سے
ترے وجود سے بڑھ کر وجود میرا ہے
یہ حد خیرگی جس پر ہے جلوہ آرا تو
بس اس سے اگلے قدم پر وجود میرا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 488)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.