جھوٹ ہونٹوں پہ بلا خوف و خطر آیا ہے
جھوٹ ہونٹوں پہ بلا خوف و خطر آیا ہے
مدتوں شہر میں رہ کر یہ ہنر آیا ہے
سنگ بازوں کو خدا جانے خبر کیسے ہوئی
ایک دیوانہ سر راہ گزر آیا ہے
جب بھی ٹھہرے ہوئے پانی کی طرح مرنے لگا
کام اسی وقت مرا عزم سفر آیا ہے
میں بھی چوکس تھا ہر اک وار سے پہلے اس کے
جس طرف سے بھی وہ آیا ہے نظر آیا ہے
شہر سے لوٹ تو آیا ہے مگر لگتا ہے
تیرا خالدؔ کسی طوفاں سے گزر آیا ہے
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 85)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.