Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگر کو داغ میں مانند لالہ کیا کرتا

حیدر علی آتش

جگر کو داغ میں مانند لالہ کیا کرتا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    جگر کو داغ میں مانند لالہ کیا کرتا

    لبالب اپنے لہو کا پیالہ کیا کرتا

    ملا نہ سرو کو کچھ اپنی راستی میں پھل

    کلاہ کج جو نہ کرتا تو لالہ کیا کرتا

    جریدہ میں رہ پر خون عشق سے گزرا

    جرس سے قافلہ میں بحث‌‌ نالہ کیا کرتا

    جنون عشق میں رہنا تھا امتیاز نہ کچھ

    چکور طوق گلو مہ کا ہالہ کیا کرتا

    بجا کیا اسے توڑا جو سر سے دریا کے

    حباب لے کے یہ خالی پیالہ کیا کرتا

    نہ کھایا غصہ کبھی خوانچہ سے قسمت کے

    پھنسے جو حلق میں میں وہ نوالہ کیا کرتا

    بلائے بد ہوئی داغوں سے سردیٔ کافور

    سلوک نیک زراعت سے ژالہ کیا کرتا

    دیا نوشتہ نہ اس بت کو دل کے تودے میں

    خدا کے گھر کا بھلا میں قبالہ کیا کرتا

    صفا ہوا نہ ریاضت سے نفس امارہ

    کوئی نجاست سگ کا ازالہ کیا کرتا

    لگی ہے آگ جو کمبل کبھی اڑاھایا ہے

    ترے برہنہ سے گرمی دوشالہ کیا کرتا

    نہ کرتی عقل اگر مفت آسماں کی سیر

    کوئی یہ سات ورق کا رسالہ کیا کرتا

    مری طرف جو انہیں کھینچتی کشش دل کی

    بتوں کو برہمنوں کا حوالہ کیا کرتا

    کسی نے مول نہ پوچھا دل شکستہ کا

    کوئی خرید کے ٹوٹا پیالہ کیا کرتا

    عروس دہر سے بوئے وفا نہیں آتی

    بھلا جگر کا میں اس کے ازالہ کیا کرتا

    مہ دو ہفتہ بھی ہوتا تو لطف تھا آتشؔ

    اکیلے پی کے شراب‌‌ دو سالہ کیا کرتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے