جی چاہا جدھر چھوڑ دیا تیر ادا کو
جی چاہا جدھر چھوڑ دیا تیر ادا کو
چٹکی میں اڑائے ہوئے پھرتے ہیں قضا کو
سجدوں کا بھی موقع نہ رہا اہل وفا کو
پھر پھر کے مٹاتے ہیں وہ نقش کف پا کو
جب پاتے ہیں سر دھنتے ہی پاتے ہیں رساؔ کو
سمجھائے کہاں تک کوئی اس مرد خدا کو
یوں ہم نے چھپائی ہے ترے وصل کی حسرت
جس طرح چھپاتا ہے خطاوار خطا کو
اب چھوڑ رساؔ عشق بتاں دیکھ کہا مان
کمبخت تجھے منہ بھی دکھانا ہے خدا کو
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 97)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.