جینا ہے ایک شغل سو کرتے رہے ہیں ہم
جینا ہے ایک شغل سو کرتے رہے ہیں ہم
ہے زندگی گواہ کہ مرتے رہے ہیں ہم
سہتے رہے ہیں ظلم ہم اہل زمین کے
الزام آسمان پہ دھرتے رہے ہیں ہم
ملتے رہے ہیں راز ہمیں اہل زہد کے
ناز اپنے شغل جام پہ کرتے رہے ہیں ہم
احباب کی نگاہ پہ چڑھتے رہے مگر
اغیار کے دلوں میں اترتے رہے ہیں ہم
جیسے کہ ان کے گھر کا پتہ جانتے نہیں
یوں ان کی رہ گزر سے گزرتے رہے ہیں ہم
کرتے رہے ہیں قوم سے ہم عشق بے پناہ
ہاں ناصحان قوم سے ڈرتے رہے ہیں ہم
شرمائیں کیوں نہ ہم سے افق کی بلندیاں
خود اپنے بال و پر کو کترتے رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.