Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینے کا کچھ اصول نہ مرنے کا ڈھنگ ہے

رؤف رحیم

جینے کا کچھ اصول نہ مرنے کا ڈھنگ ہے

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    جینے کا کچھ اصول نہ مرنے کا ڈھنگ ہے

    ہر چھوٹی چھوٹی بات پہ آپس میں جنگ ہے

    جب سے سنا ہے فلم دی ڈے آفٹر کا حال

    کھمبوں سے ہم نے باندھ کے رکھا پلنگ ہے

    ٹی وی پہ گائے بھینس پکاریں گے روز ہی

    اردو زباں سے اس میں زیادہ ترنگ ہے

    آیا ہے کیسا دور سیاست میں دوستو

    راعی بھی خوش نہیں ہے رعایا بھی تنگ ہے

    آپ اپنے ہاتھ اجاڑ نہ لیں یہ جنوں پرست

    شیشہ کے گھر میں رہتے ہوئے مشق سنگ ہے

    حوروں پہ ہے نگاہ گو مرقد میں پاؤں ہیں

    واعظ اخیر عمر میں کیا تیرا ڈھنگ ہے

    کرسی پہ جب تھے کچھ نہ کیا آپ نے مگر

    ہٹ کر پکارنا تو فقط عذر لنگ ہے

    واعظ کو میکدے میں جو دیکھا تھا میں نے کل

    اڑتا ہوا جناب کے چہرے کا رنگ ہے

    طنز و مزاح میں نہ چھٹا دامن ادب

    سب سے جدا رحیمؔ ترا اپنا رنگ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے