جیتا ہوں جو مر مر کے یہ جینا تو نہیں ہے
جیتا ہوں جو مر مر کے یہ جینا تو نہیں ہے
دنیا مرے احساس کی دنیا تو نہیں ہے
کہنے کو تو ہے دیدۂ نرگس میں بھی جادو
ہر آنکھ میں تصویر تمنا تو نہیں ہے
یہ حسن کے جلوے یہ فضاؤں کا ترنم
یہ شام چمن شام کلیسا تو نہیں ہے
آیا ہے دل زار کو پیغام مسرت
یہ بھی غم فردا کا تقاضا تو نہیں ہے
یوں روٹھ کے جانے پہ میں خاموش ہوں لیکن
یہ بات مرے دل کو گوارا تو نہیں ہے
ہر حال میں لازم ہے مجھے پاس محبت
یہ سچ ہے مگر دل کا بھروسہ تو نہیں ہے
بگڑے تھے وہ جس بات پہ مجھ سے سر محفل
اے نقشؔ دل اس بات کو بھولا تو نہیں ہے
- کتاب : Andaaz (Pg. 88)
- Author : Mahesh Chandr Naqsh
- مطبع : Sangam Kitab Ghar, Delhi (1962)
- اشاعت : 1962
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.