Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

MORE BYمرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

    جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے

    پردہ اٹھا کے چاہنے والوں کو دیکھیے

    کیا دل جگر ہے چاہنے والوں کو دیکھیے

    میرے سکوت اپنے سوالوں کو دیکھیے

    اب بھی ہیں ایسے لوگ کہ جن سے سبق ملے

    دل مردہ ہے تو زندہ مثالوں کو دیکھیے

    کیا دیکھتے ہیں آپ بہار نمو ابھی

    جب ایڑیاں تک آئیں تو بالوں کو دیکھیے

    طبقے زمین کے ہوں کہ اوراق آسماں

    قدرت کے دل فریب رسالوں کو دیکھیے

    ہمت کو دیکھیے کہ وہی مرد کار ہے

    فوجوں کو دیکھیے نہ رسالوں کو دیکھیے

    تقلید کیوں خیال و زباں میں کسی کی ہو

    اپنے خیال اپنے مقالوں کو دیکھیے

    دشمن پہ بھی نگاہ رہے عیب میں ہے وہ

    یہ کیا کہ صرف چاہنے والوں کو دیکھیے

    ہو سرسری نہ گور غریباں پہ اک نظر

    ان کے دماغ ان کے خیالوں کو دیکھیے

    ساقی کی چشم مست کا نظارہ کیجیئے

    صہبا کو دیکھیے نہ پیالوں کو دیکھیے

    دل دیکھیے کہ تکملۂ شوق ہو عزیزؔ

    مسجد کو دیکھیے نہ شوالوں کو دیکھیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے