جنہیں ہم زندگانی میں سدا دل میں بساتے ہیں
جنہیں ہم زندگانی میں سدا دل میں بساتے ہیں
نہ جانے کیوں ہمیں وہ خون کے آنسو رلاتے ہیں
خدا کا واسطہ ہے اب تو آ جا میرے مسکن میں
کہ تیرا راستہ ہم اپنی پلکوں سے سجاتے ہیں
محاذ عشق میں دشواریاں تو سب کو ملتی ہیں
مگر جو ہوں قدم ثابت وہی منزل کو پاتے ہیں
نہ جانے کتنے گھر سیلاب نے غرقاب کر ڈالے
عجب ہیں لوگ پھر بھی گھر لب ساحل بناتے ہیں
حیات و مرگ جن کے نام ہم نے اپنی کر ڈالی
سزا وہ قتل ہونے کی سر محفل سناتے ہیں
چھپا کر اشک آنکھوں میں حراؔ اب سوچتی ہوں یہ
نہیں ہوتی ہیں جب جائیں تو دکھ کس کو سناتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.