Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنہیں محفلوں سے غرض نہ تھی وہ جو قید اپنے گھروں میں تھے

فراست رضوی

جنہیں محفلوں سے غرض نہ تھی وہ جو قید اپنے گھروں میں تھے

فراست رضوی

MORE BYفراست رضوی

    جنہیں محفلوں سے غرض نہ تھی وہ جو قید اپنے گھروں میں تھے

    وہی اعتبار زمانہ تھے وہی لوگ دیدہ وروں میں تھے

    ہوئے ہاتھ اب تو لہو لہو سر چشم اندھیرا ہے چار سو

    کبھی ہم بھی آئنہ ساز تھے کبھی ہم بھی شیشہ گروں میں تھے

    چلی شہر میں وہ ہوائے زر کہ غبار بن کے گئے بکھر

    وہ جو خواب آنکھوں میں تھے مکیں وہ جنوں جو اپنے سروں میں تھے

    مرے محسنوں میں ہیں شہر کے یہ طویل و آشنا راستے

    کہیں اور جائے اماں نہ تھی کہ غنیم جاں تو گھروں میں تھے

    وہی جن کی تیغ سے بن گیا مرا شہر مقتل خوں فشاں

    سر عام دیدۂ نم لیے وہی لوگ نوحہ گروں میں تھے

    اک اداس بستی میں وقت شب میں گیا تو ایسے مکاں تھے سب

    نہ تو کھڑکیوں میں تھے ماہ رو نہ چراغ ان کے دروں میں تھے

    سر شام دور فضاؤں میں یہ جو آئنے سے چمک اٹھے

    یہی ڈھلتی دھوپ کے رنگ تھے کہ جو طائروں کے پروں میں تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 86)
    • Author : Firasat Rizvi
    • مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے