جس دم ترے کوچے سے ہم آن نکلتے ہیں
جس دم ترے کوچے سے ہم آن نکلتے ہیں
ہر گام پہ دہشت سے بے جان نکلتے ہیں
یہ آن ہے اے یارو یا نوک ہے برچھی کی
یا سینے سے تیروں کے پیکان نکلتے ہیں
رندوں نے کہیں ان کی خدمت میں بے ادبی کی
جو شیخ جی مجلس سے سرسان نکلتے ہیں
یہ طفل سرشک اپنے ایسا ہو میاں بہکیں
بے طرح یہ اب گھر سے نادان نکلتے ہیں
یہ ضد ہے جنہیں یارو آ جائیں جو مشہد پر
تو تھام کے ہاتھوں سے دامان نکلتے ہیں
کس طرح غبار ان تک پہنچے گا بھلا اپنا
آصفؔ جو کبھی گھر سے خوبان نکلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.