Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے

یوسف ظفر

جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے

یوسف ظفر

جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے

اس کو دھیان میں لاؤں کیسے وہ سپنوں کا باسی ہے

پھولوں کے گجرے توڑ گئی آکاش پہ شام سلونی شام

وہ راجا خود کیسے ہوں گے جن کی یہ چنچل داسی ہے

کالی بدریا سیپ سیپ تو بوند بوند سے بھر جائے گا

دیکھ یہ بھوری مٹی تو بس میرے خون کی پیاسی ہے

جنگل میلے اور شہروں میں دھرا ہی کیا ہے میرے لیے

جگ جگ جس نے ساتھ دیا ہے وہ تو میری اداسی ہے

لوٹ کے اس نے پھر نہیں دیکھا جس کے لیے ہم جیتے ہیں

دل کا بجھانا اک اندھیر ہے یوں تو بات ذرا سی ہے

چاند نگر سے آنے والی مٹی کنکر رول کے لائے

دھرتی ماں چپ ہے جیسے کچھ سوچ رہی ہو خفا سی ہے

ہر رات اس کی باتیں سن کر تجھ کو نیند آتی ہے ظفرؔ

ہر رات اسی کی باتیں چھیڑیں یہ تو عجب بپتا سی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے