جس کی آنکھوں میں کوئی رنگ شناسائی نہ تھا
جس کی آنکھوں میں کوئی رنگ شناسائی نہ تھا
اس سے ملنے کا مرا دل بھی تمنائی نہ تھا
ہم دیار غیر میں کہتے رہے ہیں دل کی بات
ایک اپنے شہر ہی میں اذن گویائی نہ تھا
جذبۂ دل کے بہک جانے سے رسوا ہو گئے
کوچۂ محبوب ورنہ کوئے رسوائی نہ تھا
ظلمت شب کو جہاں نور سحر کہتے تھے لوگ
میرا سچ کہنا سزاوار پذیرائی نہ تھا
داد بھی دیتا نہ تھا وہ میرے جذب شوق کی
خامشی آنکھوں میں لب پر حرف گویائی نہ تھا
تیری بے مہری نہ تھی کوتاہیٔ قسمت بھی تھی
کارزار دل میں ورنہ شوق پسپائی نہ تھا
میری اپنی ذات ہی اک انجمن سے کم نہ تھی
اس لیے سجادؔ مجھ کو خوف تنہائی نہ تھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 508)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.