جس کو دیکھو وہی پیکار میں الجھا ہوا ہے
جس کو دیکھو وہی پیکار میں الجھا ہوا ہے
ہر گریبان کسی تار میں الجھا ہوا ہے
دشت بے چین ہے وحشت کی پذیرائی کو
دل وحشی در و دیوار میں الجھا ہوا ہے
جنگ دستک لیے آ پہنچی ہے دروازے تک
شاہزادہ لب و رخسار میں الجھا ہوا ہے
اک حکایت لب اظہار پہ ہے سوختہ جاں
ایک قصہ ابھی کردار میں الجھا ہوا ہے
سر کی قیمت مجھے معلوم نہیں ہے لیکن
آسماں تک مری دستار میں الجھا ہوا ہے
آئیے بیچ کی دیوار گرا دیتے ہیں
کب سے اک مسئلہ بے کار میں الجھا ہوا ہے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 146)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.