جس کو ہونا ہے وہ ان آنکھوں سے اوجھل ہو جائے
جس کو ہونا ہے وہ ان آنکھوں سے اوجھل ہو جائے
اس سے پہلے کہ مرا کام مکمل ہو جائے
میں تو بس دیکھتا رہتا ہوں زمینوں کے کٹاؤ
آدمی سوچنے والا ہو تو پاگل ہو جائے
کہیں ایسا نہ ہو ویرانے ہوں پھر سے آباد
کہیں ایسا نہ ہو ہر شہر ہی جنگل ہو جائے
یہ زمیں جس پہ ہے گلزاروں کی تعداد بہت
یہ بھی ہو سکتا ہے کل کو وہی مقتل ہو جائے
ریگ زاروں سے بخارات ہی اٹھتے ہیں مگر
کون جانے کہ یہ گرمی کوئی بادل ہو جائے
میرا پندار ہی دیوار ہے ناکامی کی
یہ جو گر جائے تو ہر خواب مکمل ہو جائے
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 366)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.