Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس میں عمل کا جوش نہیں وہ شباب کیا

امن لکھنوی

جس میں عمل کا جوش نہیں وہ شباب کیا

امن لکھنوی

MORE BYامن لکھنوی

    جس میں عمل کا جوش نہیں وہ شباب کیا

    مستی تو دل میں چاہیے شغل شراب کیا

    کیا درد دل محرک خدمت نہیں رہا

    جنت ٹھہر گئی ہے بنائے ثواب کیا

    یوں ہی نظر اٹھی تھی ذرا دیر کی طرف

    ملتا ہے اب یہ دیکھیں حرم سے خطاب کیا

    اپنوں سے خوف ہے کہ کہیں غیر ہی نہ ہوں

    ہے اس سے بڑھ کے اور جہاں میں عذاب کیا

    امید دوستوں سے وفا کی ہے آج تک

    اب تک نہیں ملی نظر کامیاب کیا

    آخر کہاں سے آ گئیں یہ کج ادائیاں

    آدم کی تھی سرشت میں مٹی خراب کیا

    حال زبوں کے آئنے دنیا میں ہیں بہت

    دیکھی نہیں کبھی کوئی چشم سراب کیا

    اپنی بساط جان کے خاموش ہو گیا

    شاعر ہوں میں تو دوں گا کسی کو جواب کیا

    ہنس ہنس کے ہم نشینوں نے چرکے لگائے امنؔ

    ان مہربانیوں کے کرم کا حساب کیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    امن لکھنوی

    امن لکھنوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے