Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

رضی اختر شوق

جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

رضی اختر شوق

MORE BYرضی اختر شوق

    جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

    اور پھر اس میں اپنا تماشہ میں ہی تھا

    میرے قتل کا جشن منایا دنیا نے

    پھر دنیا نے دیکھا زندہ میں ہی تھا

    محل سرا کے سب چہروں کو جانتا ہوں

    جس سے گئے تھے دل تک راستہ میں ہی تھا

    دیکھ لیا زندانوں کی دیواروں نے

    ان سے قد میں بلند و بالا میں ہی تھا

    میں ہی نہیں تو کون سے لوگ اور کیسے لوگ

    کون سی دنیا صاحب دنیا میں ہی تھا

    ملکوں ملکوں پھر کر خالی ہاتھ میاں

    لوٹنے والا وہ شہزادہ میں ہی تھا

    دنیا تو نے خالی ہاتھ مجھے جانا

    ظالم تیرا سب سرمایہ میں ہی تھا

    میرا سراغ لگانے والے جانتے ہیں

    جب تک تھا میں اپنا حوالہ میں ہی تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے