جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا
جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا
اور پھر اس میں اپنا تماشہ میں ہی تھا
میرے قتل کا جشن منایا دنیا نے
پھر دنیا نے دیکھا زندہ میں ہی تھا
محل سرا کے سب چہروں کو جانتا ہوں
جس سے گئے تھے دل تک راستہ میں ہی تھا
دیکھ لیا زندانوں کی دیواروں نے
ان سے قد میں بلند و بالا میں ہی تھا
میں ہی نہیں تو کون سے لوگ اور کیسے لوگ
کون سی دنیا صاحب دنیا میں ہی تھا
ملکوں ملکوں پھر کر خالی ہاتھ میاں
لوٹنے والا وہ شہزادہ میں ہی تھا
دنیا تو نے خالی ہاتھ مجھے جانا
ظالم تیرا سب سرمایہ میں ہی تھا
میرا سراغ لگانے والے جانتے ہیں
جب تک تھا میں اپنا حوالہ میں ہی تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.