جس سورج کی آس لگی ہے شاید وہ بھی آئے
جس سورج کی آس لگی ہے شاید وہ بھی آئے
تم یہ کہو خود تم نے اب تک کتنے دیئے جلائے
اپنا کام ہے صرف محبت باقی اس کا کام
جب چاہے وہ روٹھے ہم سے جب چاہے من جائے
کیا کیا روگ لگے ہیں دل کو کیا کیا ان کے بھید
ہم سب کو سمجھانے والے کون ہمیں سمجھائے
ایک اسی امید پہ ہیں سب دشمن دوست قبول
کیا جانے اس سادہ روی میں کون کہاں مل جائے
دنیا والے سب سچے پر جینا ہے اس کو بھی
ایک غریب اکیلا پاپی کس کس سے شرمائے
اتنا بھی مجبور نہ کرنا ورنہ ہم کہہ دیں گے
او عالؔی پر ہنسنے والے تو عالی بن جائے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 175)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.