جس طرف بھی دیکھیے سایہ نہیں
جس طرف بھی دیکھیے سایہ نہیں
پھر بھی گلشن ہے کوئی صحرا نہیں
لوگ بیٹھے ہیں اسی کی چھاؤں میں
سائے سے جس پیڑ کا رشتہ نہیں
کام اگر آئے نگاہ حق شناس
پھر کسی پہلو کوئی دھوکا نہیں
حق پسند میرا دستور عمل
یعنی بک جانا مرا شیوہ نہیں
دوستو رکھو حقیقت پر نظر
خواب آنکھوں میں کبھی پلتا نہیں
اس کی دنیا میں نہیں قیمت کوئی
جو کسوٹی پر کھرا اترا نہیں
وسعتیں دل کی ہیں دریا کی طرح
کون کہتا ہے کہ دل دریا نہیں
درد و غم وہ کس کے سمجھے اے گہرؔ
اپنے گھر سے جو کبھی نکلا نہیں
- کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 107)
- Author : Sayed-ul-Hassan Khan
- مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.