جس طرح چاہیے کب کار وفا ہوتا ہے
حق محبت کا کہاں ہم سے ادا ہوتا ہے
ہم بہت چاہتے ہیں امن و محبت ہر سو
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے
مشکلوں میں بھی بزرگوں کا وظیفہ یہ تھا
اچھے کاموں کا تو اچھا ہی صلا ہوتا ہے
فطرتاً ساز میں آواز کہاں ہوتی ہے
اک ذرا چھیڑئیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے
کوئی مجبوری اٹھا دیتی ہے دیوار انا
اپنی مرضی سے بھلا کون برا ہوتا ہے
ہر وہ انسان کہ جو دعوت حق دیتا ہو
نہ سہی قبلہ مگر قبلہ نما ہوتا ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 114)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.