Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس تیقن سے جو لکھنا تھا نہیں لکھا گیا

محمود اظہر

جس تیقن سے جو لکھنا تھا نہیں لکھا گیا

محمود اظہر

MORE BYمحمود اظہر

    جس تیقن سے جو لکھنا تھا نہیں لکھا گیا

    آسماں کاٹ کے مٹی پہ زمیں لکھا گیا

    میری پیشانی دمکتی ہے ستاروں سے سوا

    تیرے ہاتھوں سے جہاں حرف یقیں لکھا گیا

    موج در موج سمندر سے ملاقات ہوئی

    خواب کو خواب سر سطح زمیں لکھا گیا

    عکس در عکس جو لکھنا تھا مجھے اس کا جمال

    آئنہ خانۂ حیرت کے تئیں لکھا گیا

    دیکھ کر اس کو مرے ہوش ٹھکانے نہ رہے

    اسم لکھنا تھا کہیں اور کہیں لکھا گیا

    ہاں اٹھایا تھا قلم کربلا والوں کے لیے

    لکھنا چاہا تھا مگر مجھ سے نہیں لکھا گیا

    دونوں سرمست ہیں احساس سخن سازی میں

    روشنی آنکھ کو اور دل کو حزیں لکھا گیا

    یوں تو صفحات سیہ کرتا رہا میں اظہرؔ

    چاہتا تھا جو مرا شوق نہیں لکھا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے