جسے ہم نے کبھی دیکھا نہیں ہے
اسے کیا جانے کیا ہے کیا نہیں ہے
تری آنکھوں سے دل کی وادیوں تک
کوئی بھی راہ رو پہنچا نہیں ہے
جو پیاسی روح کو سیراب کر دے
وہ بادل آج تک برسا نہیں ہے
شجر کے ہو گئے کیوں زرد چہرے
کوئی پتہ ابھی سوکھا نہیں ہے
مری تشنہ لبی پہ ہنسنے والو
کھڑا ہوں میں جہاں صحرا نہیں ہے
ہوئے ہیں لوگ پیاسے قتل جب سے
کسی دریا پہ اب پہرا نہیں ہے
تکبر کی چٹانیں ہیں یہ احسنؔ
جو آیا ہے یہاں ٹھہرا نہیں ہے
- کتاب : Tiisha (Pg. 31)
- Author : Nawab Ahsan
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.