Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم میں گونجتا ہے روح پہ لکھا دکھ ہے

فقیہہ حیدر

جسم میں گونجتا ہے روح پہ لکھا دکھ ہے

فقیہہ حیدر

MORE BYفقیہہ حیدر

    جسم میں گونجتا ہے روح پہ لکھا دکھ ہے

    تو مری آنکھ سے بہتا ہوا پہلا دکھ ہے

    کیا کروں بیچ بھی سکتا نہیں گنجینۂ زخم

    کیا کروں بانٹ بھی سکتا نہیں ایسا دکھ ہے

    یہ تب و تاب زمانے کی جو ہے نا یارو

    کیجیے غور تو لگتا ہے کہ سارا دکھ ہے

    تم مرے دکھ کے تناسب کو سمجھتے کب ہو

    جتنی خوشیاں ہیں تمہاری مرا اتنا دکھ ہے

    ایسا لگتا ہے مرے ساتھ نہیں کچھ بھی اور

    ایسا لگتا ہے مرے ساتھ ہمیشہ دکھ ہے

    مجھ سے مت آنکھ ملاؤ کہ مری آنکھوں میں

    شہر کی زرد گھٹن دشت سا پیاسا دکھ ہے

    لے گئے لوگ وہ دریائے جواں اپنے ساتھ

    اور مرے ہاتھ جو آیا ہے وہ صحرا دکھ ہے

    کیا بتاؤں کہ لیے پھرتا ہوں دکھ کتنے قدیم

    تم سمجھتی ہو فقط مجھ کو تمہارا دکھ ہے

    اس کے لہجے میں تھکن ہے نہ ہی آثار مرگ

    اس کی آنکھوں میں مگر سب سے انوکھا دکھ ہے

    ہم کسی شخص کے دکھ سے نہیں ملتے حیدرؔ

    جو زمانے سے الگ ہے وہ ہمارا دکھ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے