Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا

بمل کرشن اشک

جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا

    اس طرح جاگا کہ جیسے رات بھر سویا نہ تھا

    اب یہی دکھ ہے ہمیں میں تھی کمی اس میں نہ تھی

    اس کو چاہا تھا مگر اپنی طرح چاہا نہ تھا

    جانے والے وقت نے دیکھا تھا مڑ کر ایک بار

    گو ہمیں پہچانتا کم تھا مگر بھولا نہ تھا

    ہم بہت کافی تھے اپنے واسطے جیسے بھی تھے

    کوئی ہم سا دوست کوئی ہم سا بیگانہ نہ تھا

    اجنبی راہیں نہ جانے کس طرح آواز دیں

    جب سفر پر چل پڑے تھے کس لیے سوچا نہ تھا

    پاؤں کا چکر لیے پھرتا رہے گا دوستو

    اور پھر سوچو گے اپنے شہر میں کیا کیا نہ تھا

    ہم بھی ان راتوں میں تھالی پر دیا رکھ کر چلے

    جب شوالے کی عمارت کا کوئی در وا نہ تھا

    فرض کی منزل نے میری گمرہی بھی چھین لی

    ورنہ اشکؔ اس رستی بستی راہ میں کیا کیا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے