Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جتنا کشش کا جادو تھا سارا خلا کا تھا

حمزہ یعقوب

جتنا کشش کا جادو تھا سارا خلا کا تھا

حمزہ یعقوب

MORE BYحمزہ یعقوب

    جتنا کشش کا جادو تھا سارا خلا کا تھا

    آنکھیں نہیں تھیں پہلا کنارہ خلا کا تھا

    دنیا کو اس کی اپنی کثافت ڈبو گئی

    میں بچ گیا کہ مجھ کو سہارا خلا کا تھا

    لغوی نہیں مرادی مطالب پہ غور کر

    دل دل نہیں تھا ایک اشارا خلا کا تھا

    لاکھوں طرح کے معنی تھے خالی سلیٹ کے

    ہر شے سے دل فریب نظارا خلا کا تھا

    طے تھا ہمارے دل کی عمارت کا ٹوٹنا

    اینٹیں زمین کی تھیں تو گارا خلا کا تھا

    دنیا کے سب چراغ لگے تھے قطار میں

    رستہ دکھانے والا ستارہ خلا کا تھا

    آنسو گرے تو دل کو تسلی سی ہو گئی

    سیارے خوش تھے کیونکہ خسارا خلا کا تھا

    نام و نسب کی دنیا میں کچھ اہمیت نہیں

    ورنہ تو میں بھی راج دلارا خلا کا تھا

    ٹھنڈک سے جمنے والی صدائیں زمیں کی تھیں

    غصے سے کھولتا ہوا پارا خلا کا تھا

    حمزہؔ جگہ کے سارے مباحث فضول ہیں

    جھگڑا ہی جب ہمارا تمہارا خلا کا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے