جتنا کشش کا جادو تھا سارا خلا کا تھا
جتنا کشش کا جادو تھا سارا خلا کا تھا
آنکھیں نہیں تھیں پہلا کنارہ خلا کا تھا
دنیا کو اس کی اپنی کثافت ڈبو گئی
میں بچ گیا کہ مجھ کو سہارا خلا کا تھا
لغوی نہیں مرادی مطالب پہ غور کر
دل دل نہیں تھا ایک اشارا خلا کا تھا
لاکھوں طرح کے معنی تھے خالی سلیٹ کے
ہر شے سے دل فریب نظارا خلا کا تھا
طے تھا ہمارے دل کی عمارت کا ٹوٹنا
اینٹیں زمین کی تھیں تو گارا خلا کا تھا
دنیا کے سب چراغ لگے تھے قطار میں
رستہ دکھانے والا ستارہ خلا کا تھا
آنسو گرے تو دل کو تسلی سی ہو گئی
سیارے خوش تھے کیونکہ خسارا خلا کا تھا
نام و نسب کی دنیا میں کچھ اہمیت نہیں
ورنہ تو میں بھی راج دلارا خلا کا تھا
ٹھنڈک سے جمنے والی صدائیں زمیں کی تھیں
غصے سے کھولتا ہوا پارا خلا کا تھا
حمزہؔ جگہ کے سارے مباحث فضول ہیں
جھگڑا ہی جب ہمارا تمہارا خلا کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.