Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جتنے لوگ نظر آتے ہیں سب کے سب بیگانے ہیں

فرحت قادری

جتنے لوگ نظر آتے ہیں سب کے سب بیگانے ہیں

فرحت قادری

MORE BYفرحت قادری

    جتنے لوگ نظر آتے ہیں سب کے سب بیگانے ہیں

    اور وہی ہیں دور نظر سے جو جانے پہچانے ہیں

    زنجیروں کا بوجھ لئے ہیں بے دیوار کے زنداں میں

    پھر بھی کچھ آواز نہیں ہے کیسے یہ دیوانے ہیں

    بچ بچ کر چلتے ہیں ہر دم شیشے کی دیواروں سے

    کون کہے دیوانہ ان کو یہ تو سب فرزانے ہیں

    خود ہی بجھا دیتے ہیں شمعیں روشنیوں سے گھبرا کر

    اس محفل میں اے لوگو کچھ ایسے بھی پروانے ہیں

    صیادوں نے گل چینوں نے گلشن کو تاراج کیا

    لیکن ہم دیوانوں سے آباد ابھی ویرانے ہیں

    ان کا غم ہے اپنا غم ہے اپنے پرائے سب کا غم

    شہر وفا میں پھر بھی فرحتؔ اور کئی غم خانے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے