جو اندھیری چھت پہ خیال ہیں انہیں روشنی میں اتار لے
جو اندھیری چھت پہ خیال ہیں انہیں روشنی میں اتار لے
طاہر سعود کرتپوری
MORE BYطاہر سعود کرتپوری
جو اندھیری چھت پہ خیال ہیں انہیں روشنی میں اتار لے
یہ جو حسن ہے تری سوچ میں اسے شاعری میں اتار لے
اے سخن شناس جدید سن کوئی حرف تجھ سے نہ چھوٹ جائے
جو نہ مرثیہ کو قبول ہو اسے رخصتی میں اتار لے
تجھے زندگی کسی موڑ پر کوئی کام آئے تو فون کر
مرے نمبرات سنبھال کر کسی ڈائری میں اتار لے
ترے نام کو ترے دشمناں لب آسمان پہ پائیں گے
یہ جو گفتگو میں جنون ہے اسے خامشی میں اتار لے
ذرا فارسی کے امام سن میں زبان ہند میں ہوں تو کیا
میں ترے مزاج کا لفظ ہوں مجھے فارسی میں اتار لے
یہ جو اونچے اونچے مکان ہیں انہیں دیکھ کر نہ ملول ہو
ترا صبر و ضبط نصیب ہے دل مفلسی میں اتار لے
یہ یقین شرط یقین ہے وہ امین ہے وہ امین ہے
اے سعودؔ اس کو یقین سے رگ زندگی میں اتار لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.