جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی
جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی
گروگے آسماں سے جب زمیں ہی کام آئے گی
یہاں سے مت اٹھا بستر کہ اس سفاک آندھی میں
یہ ٹوٹی پھوٹی دیوار یقیں ہی کام آئے گی
اٹھا رکھا تھا صحرا سر پہ تم نے کون مانے گا
جھٹکنا مت کہ یہ گرد جبیں ہی کام آئے گی
وہ دن آئے گا جب سارے سمندر سوکھ جائیں گے
میاں اندر کی جوئے آتشیں ہی کام آئے گی
کوئی آنکھوں کے شعلے پونچھنے والا نہیں ہوگا
ظفرؔ صاحب یہ گیلی آستیں ہی کام آئے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.