Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اشک بن کے ہماری پلک پہ بیٹھا تھا

عادل رضا منصوری

جو اشک بن کے ہماری پلک پہ بیٹھا تھا

عادل رضا منصوری

MORE BYعادل رضا منصوری

    جو اشک بن کے ہماری پلک پہ بیٹھا تھا

    تمہیں بھی یاد ہے اب تک وہ خواب کس کا تھا

    ہمیشہ پوچھتی رہتی ہے راستوں کی ہوا

    یونہی رکے ہو یہاں یا کسی نے روکا تھا

    لگا ہوا ہے ابھی تک یہ جان کو کھٹکا

    کہ اس نے جاتے ہوئے کیوں پلٹ کے دیکھا تھا

    خبر کسے ہے کسے پوچھیے بتائے کون

    پرانے قصر میں کیا صبح و شام جلتا تھا

    وجود ہے یہ کہیں بہہ نہ جائے لہروں میں

    گرا گرا کے پلک آب جو کو روکا تھا

    فضائیں ایسی تو عادلؔ کبھی نہ مہکی تھیں

    ہوا کے ہاتھ پہ یہ کس کا نام لکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے