جو بشر ہر وقت محو ذات ہے
جو بشر ہر وقت محو ذات ہے
قلب اس کا لم یزل مرآت ہے
جس کو شغل نفی و اثبات ہے
وہ ہی صاحب دل ہے خوش اوقات ہے
سہو ہوتا ہے کبھی ہوتا ہے محو
کیا مزے کا اپنا یہ دن رات ہے
نامراد دہر فرد دہر ہے
وہ جہاں میں قاضی الحاجات ہے
ہوں صفات نفس جس کے قلب روح
وہ بشر کب ہے وہ حسن ذات ہے
صاحب نسبت کا رتبہ ہے بلند
گرچہ زاہد صاحب الدعوات ہے
بست میں جب قبض کا دورہ ہوا
ہے قیامت نزع کی سکرات ہے
وہ تعین ہی کے پھندے میں رہا
جو یہاں پابند محسوسات ہے
مغبچو ہو جاؤ تم بھی بے نیاز
پیر مغ تو قبلۂ حاجات ہے
ہم بھی ہیں ساقیؔ تلاش یار میں
وہ جو مل جائے تو پھر کیا بات ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Saaqi (Pg. e-222 p-219)
- Author : Pandit Jawahar Nath Saqi
- مطبع : Pandit Jawahar Nath Saqi (1926)
- اشاعت : 1926
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.