Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا

احمد فراز

جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا

    اب آگہی کا زہر زباں پر نہ آئے گا

    اب کے بچھڑ کے اس کو ندامت تھی اس قدر

    جی چاہتا بھی ہو تو پلٹ کر نہ آئے گا

    یوں پھر رہا ہے کانچ کا پیکر لیے ہوئے

    غافل کو یہ گماں ہے کہ پتھر نہ آئے گا

    پھر بو رہا ہوں آج انہیں ساحلوں پہ پھول

    پھر جیسے موج میں یہ سمندر نہ آئے گا

    میں جاں بہ لب ہوں ترک تعلق کے زہر سے

    وہ مطمئن کہ حرف تو اس پر نہ آئے گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے