جو چہرے کے باہر ہے وہ اندر نہ ملے گا
جو چہرے کے باہر ہے وہ اندر نہ ملے گا
چٹکی میں سمندر کی سمندر نہ ملے گا
دکھ ہوگا سوا دکھ کو نمائش میں سجا کے
ہر چہرہ پہ ہمدردی کا لشکر نہ ملے گا
سوکھے ہوئے تالاب کی کیا جیب تلاشی
صدیوں کا وہ پھینکا ہوا پتھر نہ ملے گا
وہ کتنی دفعہ توڑ کے پھر جوڑا گیا ہے
انگشت نظر سے تمہیں چھو کر نہ ملے گا
آنکھوں کو کہیں دور خلائیں نہ اچھالو
کھویا ہوا سپنوں کا سمندر نہ ملے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.