جو دیکھے چشم سیہ مست خواب کی صورت
جو دیکھے چشم سیہ مست خواب کی صورت
نہ دیکھی پھر کبھی جام شراب کی صورت
فجر اٹھا سو ہی آنکھیں ہیں آسماں کی طرف
کہ کب نظر پڑے اس آفتاب کی صورت
وہ جور ناز وہ چین جبیں وہ چور نگاہ
پھرے ہے نظروں میں خانہ خراب کی صورت
نہ ہو کہ تجھ سے رکھیں ہم امید راست رویے
فلک تو آپ ہی ہے انقلاب کی صورت
قدم زمیں پہ دوشالے کا چنٹ لپٹی چال
کبھی تو دید بدید او نقاب کی صورت
عجب نہیں ہے اگر وہاں سے نامہ بر نہ پھرے
اور آگے ایسی ہے کچھ بے جواب کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.