Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دیا تو نے ہمیں وہ صورت زر رکھ لیا

عدیم ہاشمی

جو دیا تو نے ہمیں وہ صورت زر رکھ لیا

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    جو دیا تو نے ہمیں وہ صورت زر رکھ لیا

    تو نے پتھر دے دیا تو ہم نے پتھر رکھ لیا

    سسکیوں نے چار سو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھی

    ایک تنہائی تھی اس کی گود میں سر رکھ لیا

    گھٹ گیا تہذیب کے گنبد میں ہر خواہش کا دم

    جنگلوں کا مور ہم نے گھر کے اندر رکھ لیا

    میرے بالوں پہ سجا دی گرم صحراؤں کی دھول

    اپنی آنکھوں کے لیے اس نے سمندر رکھ لیا

    درز تک سے اب نہ پھوٹے گی تمنا کی پھوار

    چشمۂ خواہش پہ ہم نے دل کا پتھر رکھ لیا

    وہ جو اڑ کر جا چکا ہے دور میرے ہاتھ سے

    اس کی اک بچھڑی نشانی طاق میں پر رکھ لیا

    دید کی جھولی کہیں خالی نہ رہ جائے عدیمؔ

    ہم نے آنکھوں میں ترے جانے کا منظر رکھ لیا

    پھینک دیں گلیاں برون صحن سب اس نے عدیمؔ

    گھر کہ جو مانگا تھا میں نے وہ پس در رکھ لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے