جو کر رہے تھے زمانے سے گمرہی کا سفر
جو کر رہے تھے زمانے سے گمرہی کا سفر
انہیں کے نام کیا حق نے بندگی کا سفر
جہاں پہ لوگ اندھیرے سجائے بیٹھے تھے
وہاں پہ آج بھی جاری ہے روشنی کا سفر
ابھی ہے وقت سنبھل جاؤ اے جہاں والو
کہیں تمام نہ ہو جائے آدمی کا سفر
میں اپنی ذات کا حصہ جسے سمجھتا ہوں
مرے خدا کی ہے بخشش وہ آگہی کا سفر
اسی کا ساتھ خدایا مجھے میسر ہو
محبتوں کا رفاقت کا زندگی کا سفر
یہ ایک کاہکشاں ہی نہیں مری منزل
کہ اس کے بعد بھی باقی ہے روشنی کا سفر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.