Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کرتے تھے الٹا سیدھا کرتے تھے

نویش ساہو

جو کرتے تھے الٹا سیدھا کرتے تھے

نویش ساہو

MORE BYنویش ساہو

    جو کرتے تھے الٹا سیدھا کرتے تھے

    ہم پتھر پہ دریا پھینکا کرتے تھے

    اس جنگل کے پیڑوں سے میں واقف ہوں

    گر جاتے تھے جس پر سایہ کرتے تھے

    میں بستی میں تتلی پکڑا کرتا تھا

    باقی سارے لوگ تو جھگڑا کرتے تھے

    کچھ بچے سیلابوں میں بہہ جاتے ہیں

    ہم پلکوں سے دریا روکا کرتے تھے

    جاؤ کوئی تار وار نہیں گرتا

    ہم ہی چھت سے جگنو پھینکا کرتے تھے

    سب روحیں ذہنوں پر کپڑا رکھتی تھیں

    ہم بس جسموں کا ہی پردہ کرتے تھے

    روز مشاہد رہتے تھے ہم شام تلک

    پھر سورج کا ماتھا چوما کرتے تھے

    میں اس آگ میں جسم جلا کر آیا تھا

    جس میں سارے آنکھیں سیکا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے