جو کچھ نمایاں ہوا الاماں معاذ اللہ
جو کچھ نمایاں ہوا الاماں معاذ اللہ
تلطف و کرم دوستاں معاذ اللہ
کہے گی وہ نگۂ اعتماد آگیں کیا
کھلیں گی جب مری عیاریاں معاذ اللہ
وہ راہ عشق میں دل کی مآل اندیشی
وہ میری عقل کی نادانیاں معاذ اللہ
پھر ان کے لطف کا موسم پلٹ کے آئے گا
تخیلات کی گل کاریاں معاذ اللہ
یہ مے کدہ تو نہیں یہ تو صحن مسجد ہے
یہ آ گیا میں کہاں سے کہاں معاذ اللہ
کبھی تھا دار وفا کوئے عشق اور اب ہے
قمار خانۂ سود و زیاں معاذ اللہ
نظیرؔ قصۂ زخم نہاں کہوں کس سے
یہ داستاں ہے بہت خونچکاں معاذ اللہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.