جو لے کے ان کی تمنا کے خواب نکلے گا
جو لے کے ان کی تمنا کے خواب نکلے گا
بہ عجز شوق بہ حال خراب نکلے گا
جو رنگ بانٹ کے جاتا ہے تنکے تنکے کو
عدو زمیں کا یہی آفتاب نکلے گا
بھری ہوئی ہے کئی دن سے دھند گلیوں میں
نہ جانے شہر سے کب یہ عذاب نکلے گا
جو دے رہے ہو زمیں کو وہی زمیں دے گی
ببول بوئے تو کیسے گلاب نکلے گا
ابھی تو صبح ہوئی ہے شب تمنا کی
بہیں گے اشک تو آنکھوں سے خواب نکلے گا
مرے گناہ بہت ہیں مگر تقابل میں
اسی کا لطف و کرم بے حساب نکلے گا
ملا کسی کو نہ دانشؔ کچھ آرزو کے خلاف
پس فنا بھی یہی انتخاب نکلے گا
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 107)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.