Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو میرا ہوش کا عالم ہے بے خودی تو نہیں

عرش ملسیانی

جو میرا ہوش کا عالم ہے بے خودی تو نہیں

عرش ملسیانی

MORE BYعرش ملسیانی

    جو میرا ہوش کا عالم ہے بے خودی تو نہیں

    میں جس کو اپنا سمجھتا ہوں اجنبی تو نہیں

    خدا گری کا یہ ماہر کچھ اور ہی شے ہے

    تم آدمی جسے کہتے ہو آدمی تو نہیں

    یہ اور بات ہے محروم التفات ہوں میں

    ترے کرم کے خزانے میں کچھ کمی تو نہیں

    ثبوت ملتا ہے اس سے کسی تعلق کا

    کمال برہمیٔ دوست دشمنی تو نہیں

    نگاہ و دل میں بھی لازم ہے اک مروت و کیف

    نمود عارض و گیسو ہی دلبری تو نہیں

    نزول برق ہے شاید یہ آشیانوں پر

    تو روشنی جسے سمجھا ہے روشنی تو نہیں

    تمہارے چہرے پہ آثار ہیں خوشی کے مگر

    جو میرے چہرے سے ظاہر ہے وہ خوشی تو نہیں

    پئے شراب عبادت گزار ہوئے اے شیخ

    مگر حضور یہ شایان بندگی تو نہیں

    نہ جانے کیوں مرے دل کو یقیں نہیں آتا

    جو تو نے جلوہ دکھایا ہے عارضی تو نہیں

    سنا ہے توبہ سے ہوتا ہے تازہ تر ایماں

    ہزار شکر کہ یہ عارضہ ابھی تو نہیں

    تباہیوں کے لئے مستعد ہیں اہل جہاں

    یہ آگہی کہیں توہین آگہی تو نہیں

    بس ایک مرگ مسلسل بس ایک رنج دوام

    کچھ اور شے ہے یہ اے عرشؔ زندگی تو نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 132)
    • Author : Arsh Malsiyani
    • مطبع : Ali Imran Chaudhary

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے