Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مجھ سے دور جانا چاہتا تھا

منتظر فیروز آبادی

جو مجھ سے دور جانا چاہتا تھا

منتظر فیروز آبادی

MORE BYمنتظر فیروز آبادی

    جو مجھ سے دور جانا چاہتا تھا

    وہ میرے ساتھ ہی پکڑا گیا تھا

    میں اپنی مٹھیوں میں قید تھا یا

    مجھے ایسا کسی نے کر دیا تھا

    مری آنکھیں تو میں نے نوچ لیں تھیں

    مجھے پھر بھی کسی نے پڑھ لیا تھا

    بچھڑتے وقت بھی دل کچھ نہ بولا

    یہ پاگل ضبط کر کے رہ گیا تھا

    تھا اس سے عشق کا اظہار کرنا

    مجھے کچھ اور ہی کہنا پڑا تھا

    اسے مجھ سے رہائی چاہیے تھی

    میں اپنی لاش پر بیٹھا ہوا تھا

    کہا دونوں نے اک دوجے کو بہتر

    بس اس کے بعد جھگڑا ہو گیا تھا

    جہاں کے تبصرے سے تنگ آ کر

    بہت نقصان ہم نے کر لیا تھا

    ستارے بڑھ رہے تھے میری جانب

    مگر وہ چاند کیوں ٹھہرا ہوا تھا

    مرے یارو تمہاری ہی بدولت

    سفر جاری ہوا ہے، رک گیا تھا

    کبھی آواز دی تھی منتظرؔ کو

    میں اپنے آپ سے ٹکرا گیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے