Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو نباتات و جمادات پہ شک کرتے ہیں

جبار واصف

جو نباتات و جمادات پہ شک کرتے ہیں

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    جو نباتات و جمادات پہ شک کرتے ہیں

    اے خدا تیرے کمالات پہ شک کرتے ہیں

    وہ جو کہتے ہیں دھماکے سے جہاں خلق ہوا

    در حقیقت وہ سماوات پہ شک کرتے ہیں

    میں بھی بچپن میں تفکر پہ یقیں رکھتا تھا

    میرے بچے بھی روایات پہ شک کرتے ہیں

    میں اسی شہر میں آنسو لیے پھرتا ہوں جہاں

    پیڑ چڑیوں کی مناجات پہ شک کرتے ہیں

    اپنے حصے میں وہ بے فیض صدی ہے جس میں

    لوگ ولیوں کی کرامات پہ شک کرتے ہیں

    اس لیے ہم پہ گزرتی ہے قیامت ہر دن

    ہم قیامت کی علامات پہ شک کرتے ہیں

    آپ کے کھیت میں اگتی ہے سنہری گندم

    آپ کیوں اس کی عنایات پہ شک کرتے ہیں

    جن کو موسیٰ کا پتا ہے نہ خبر طور کی ہے

    ایسے بد بخت بھی تورات پہ شک کرتے ہیں

    عشق کی عین کا تو دشت میں مدفن ہی نہیں

    عاشقاں یوں ہی خرابات پہ شک کرتے ہیں

    آپ جھرنوں کی تلاوت کو نہیں سن سکتے

    آپ فطرت کے اشارات پہ شک کرتے ہیں

    صرف شاعر ہی نہیں ہوں میں مسلمان بھی ہوں

    آپ کیوں میری عبادات پہ شک کرتے ہیں

    آپ کو چاہیے سقراط کے بارے میں پڑھیں

    آپ واصفؔ کے خیالات پہ شک کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے