جو نہیں ہے اسی منظر میں بہت ہوتا ہے
جو نہیں ہے اسی منظر میں بہت ہوتا ہے
یہ سنا ہے تو مرے گھر میں بہت ہوتا ہے
ہارنا میرا مقدر ہے یہ سب جانتے ہیں
شور پھر کیوں مرے لشکر میں بہت ہوتا ہے
ایسے ہی آتی نہیں عشق میں سجدہ صفتی
خون کا زور قلندر میں بہت ہوتا ہے
وقت سے دہر کی ہر چیز پہ ہوتا ہے اثر
کم جو دکھتا ہے مقدر میں بہت ہوتا ہے
پیاس بجھتی ہے کہاں تشنہ لبوں کی اس سے
پانی کہنے کو سمندر میں بہت ہوتا ہے
کچھ کرشمہ بھی دکھاتی ہے لہو کی خوشبو
کچھ مزا بھی ہوس زر میں بہت ہوتا ہے
طورؔ وہ چاہے تو سرسبز مجھے بھی کر دے
معجزہ دست ہنر ور میں بہت ہوتا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 530)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.