جو روایات بھول جاتے ہیں
جو روایات بھول جاتے ہیں
اپنی ہر بات بھول جاتے ہیں
اہل دل اہل درد اہل کرم
دے کے خیرات بھول جاتے ہیں
آپ آئیں تو فرط شوق سے ہم
دن ہے یا رات بھول جاتے ہیں
اپنی مٹی کے گھر بنا کر بھی
لوگ برسات بھول جاتے ہیں
گلستاں میں خزاں بھی آئے گی
پھول اور پات بھول جاتے ہیں
یاد رکھتے ہیں آپ سب باتیں
لیکن اک بات بھول جاتے ہیں
جب بھی وہ خوش نظر ملے رفعتؔ
غم کے لمحات بھول جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.