جو صدا گونجتی تھی کانوں میں
جو صدا گونجتی تھی کانوں میں
منجمد ہو گئی زبانوں میں
لمحہ لمحہ پگھل رہی ہے حیات
خواب کی یخ زدہ چٹانوں میں
کتنے جذبات ہو گئے آہن
ان مشینوں کے کارخانوں میں
شہد کا گھونٹ بن گیا ہوگا
ذائقہ زہر کا زبانوں میں
خامشی بھوت بن کے رہتی ہے
آج انسان کے مکانوں میں
اک حسیں پھول بن کے گرتی ہے
برق بھی میرے آشیانوں میں
فن کو نیلام کر دیا آخر
کیفؔ لوگوں نے چند آنوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.