جو تیرے حسن میں نرمی بھی بانکپن بھی ہے
جو تیرے حسن میں نرمی بھی بانکپن بھی ہے
وہ کیف تازہ بھی ہے نشۂ کہن بھی ہے
مجھے تو چین سے رہنے دے اے دل وحشی
کہ دشت بھی ہے ترے سامنے چمن بھی ہے
کہاں کی منزل مقصود راستہ بھی نہیں
سفر میں ساتھ خدا بھی ہے اہرمن بھی ہے
وہ ایک لمحہ پراں وہ ایک ساعت دید
حنا بدست بھی ہے لالہ پیرہن بھی ہے
بچشم شبنم گریاں اگر کوئی دیکھے
ترا لباس ہی اے گل ترا کفن بھی ہے
وہ ایک گوشۂ جنت جسے دکن کہئے
نگار شاعر بدنام کا وطن بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.