جو تجھ سے شور تبسم ذرا کمی ہوگی
جو تجھ سے شور تبسم ذرا کمی ہوگی
ہمارے زخم جگر کی بڑی ہنسی ہوگی
رہا نہ ہوگا مرا شوق قتل بے تحسیں
زبان خنجر قاتل نے داد دی ہوگی
تری نگاہ تجسس بھی پا نہیں سکتی
اس آرزو کو جو دل میں کہیں چھپی ہوگی
مرے تو دل میں وہی شوق ہے جو پہلے تھا
کچھ آپ ہی کی طبیعت بدل گئی ہوگی
بجھی دکھائی تو دیتی ہے آگ الفت کی
مگر وہ دل کے کسی گوشے میں دبی ہوگی
کوئی غزل میں غزل ہے یہ حضرت وحشتؔ
خیال تھا کہ غزل آپ نے کہی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.