Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تم آؤ تو پھر جینے کے ساماں ہو بھی سکتے ہیں

عظمت بھوپالی

جو تم آؤ تو پھر جینے کے ساماں ہو بھی سکتے ہیں

عظمت بھوپالی

MORE BYعظمت بھوپالی

    جو تم آؤ تو پھر جینے کے ساماں ہو بھی سکتے ہیں

    رفو یہ چاک دامان و گریباں ہو بھی سکتے ہیں

    وہ آنکھیں پاسباں ہوں دل کی تو دل کا پتا کیسا

    کہیں گلچیں نگہبان گلستاں ہو بھی سکتے ہیں

    جنہیں اب تک نہ آیا ہنس کے موج غم کو ٹھکرانا

    وہ کم ہمت کسی دن نذر طوفاں ہو بھی سکتے ہیں

    زمانہ منتظر ہے اک نئے رنگ حقیقت کا

    یہ افسانے کہیں تاریخ انساں ہو بھی سکتے ہیں

    ہمیں پر عام ہیں دور وفا میں ان کی بیدادیں

    ہمیں پر ختم سارے عہد و پیماں ہو بھی سکتے ہیں

    جو بے مقصد تمناؤں کا گہوارہ رہا برسوں

    کہیں اس دل کی آبادی کے امکاں ہو بھی سکتے ہیں

    میں اپنی داستان غم کو کیا عنوان دوں عظمتؔ

    مرتب دل کے اوراق پریشاں ہو بھی سکتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے